09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
خطبہ الجمعہ موضوع ۔ بیوی پر خاوند کے حقوق :
ان الحمدللہ نحمدہ ونستعینہ ، ونستفرہ ، ونعوذ باللہ من شرور انفسنا ومن سیئات أعمالنا ، من یھدہ اللہ فلا مض ل لہ،
ومن یضلل فلا ھادی لہ، وأشھد ان لا الہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ، وأشھد أن محمدا عبدہ ورسولہ
أما بعد: فان خیر الحدیث کتاب اللہ وخیر الھدی ھدی محمدصلى الله عليه وسلم وشر الامور محدثاتھا وکل بدعۃ ضلالہ وکل ضلالۃ فی
النار۔ قال تعالی۔۔
وَمِنۡ اٰیٰتِ هٖۤ اَنۡ خَلَقَ لَكُمۡ مِنۡ اَنۡفُسِكُمۡ اَزۡوَاجًا ل تَسۡكُنُوٖۡۤا اِلَيۡ ھَا وَ جَعَلَ ب یَۡنَكُمۡ مَوَ دَة وَرَحۡمَۃً اِ نَ فِی ذٰ ل كَ لَاٰیٰ ت ل قَوۡ م یَتَفَ كَرُوۡنَ
۞
1 ، وَمِنۡ اٰیٰتِ هٖۤ اَنۡ خَلَقَكُمۡ مِنۡ تُرَا ب ثُ مَ اِذَاٖۤ اَنۡتُمۡ بَشَرٌ تَنۡتَشِرُ وۡنَ ۞
2 ، وَمِنۡ اٰیٰتِ ه خَلۡقُ ال سَمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَاخۡتِلَافُ اَلۡسِنَتِكُمۡ وَاَلۡوَان كُمۡ اِ نَ فِی ذٰلِكَ لَاٰیٰ ت ل لۡعٰلِمِيَۡۡ ۞
3 ۔ وَمِنۡ اٰیٰتِ ه مَنَامُكُمۡ بِال يۡلِ وَال نَھَارِ وَابۡتِغَآؤُكُمۡ مِنۡ فَضۡلِ ه اِ نَ فِی ذٰلِكَ لَاٰیٰ ت ل قَوۡ م یَسۡمَعُوۡنَ ۞
4 ۔وَمِنۡ اٰیٰتِ ه یُرِیۡكُمُ الۡبََۡقَ خَوۡفًا وَطَمَعًا وَیُ نِلُ مِنَ ال سَمَآءِ مَ آءً فَيُ حۡ بِ هِ الۡاَرۡضَ بَعۡ دَ مَوۡتِھَا اِ نَ فِیۡ ذٰلِكَ لَاٰیٰ ت ل قَوۡ م یَعۡقِلُوۡنَ ۞
5 ۔ وَمِنۡ اٰیٰتِ هٖۤ اَنۡ تَقُوۡمَ ال سَمَآءُ وَالۡاَرۡضُ بِاَمۡرِ ه ثُ مَ اِذَا دَعَاكُمۡ دَ عۡوَة مِنَ الۡاَرۡضِ اِذَا اَنۡتُمۡ تَخۡرُجُوۡنَ ۞
تمام تعریفات اللہ کیلئے ہیں جو غالب اور بخشنے والا ہے، وہی بردبار، اور قدر دان ہے، میں اپنے رب کی حمد اور شکر بجا لاتا ہوں، اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں اور بخشش طلب کرتا ہوں،
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اسکے علاوہ کوئی معبودِ بر حق نہیں وہ اکیلا اور یکتا ہے ، اسی کی شاہی ، اسی کی حمد ہے، اور وہی ہر چیز پر قادر ہے، اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے نبی اور
سربراہ محمد اسکے بندے اور رسول ہیں، آپ خوش خبری دینے والے، اور ڈرانے والے ہیں، یا اللہ !اپنے بندے اور رسول محمد ، انکی آل ، اور نیکیوں کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے صحابہ
کرام پر اپنی رحمت ، سلامتی اور برکتیں نازل فرما۔
حمد و صلاۃ کے بعد:
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
بیوی پر خاوند کے حقوق بہت ہی عظیم حیثیت رکھتے ہیں بلکہ خاوند کے حقوق توبیوی کے حقوق سے بھی ز ي دہ عظیم ہیں اس لیے کہ اللہ سبحانہ
وتعالی نے فرمایا ہے :
وَبُعُوْلَتُهُ نَ اَحَ قُ بِرَدِ هِ نَ فِِْ ذٰلِكَ اِنْ اَرَادُوٓا اِصْلَ حً ا وَلَهُ نَ مِثْلُ ال ذِىْ عَلَيْهِ نَ بِالْمَعْرُوْ ف
وَلِل رِجَالِ عَلَيْهِ نَ دَرَجَةٌۗ وَالل ٰهُ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ )228( کے ساتھ ، ہاں مردوں کوان عور
جیسے ان مردوں کے ہیں اچھائ
ي
اوران عورتوں کے بھی ویسے ہی حقوق ہ توں پر درجہ اورفضیلت حاصل ہے
البقرۃ ) 228 ( ۔
جصاص رحمہ اللہ کا کہنا ہے :
اللہ تعالی نے اس آیت میں یہ بیان کیا ہے کہ خاوند اوربیوی دونوں کے ایک دوسرے پر حق ہیں ، اورخاوند کوبیوی پر ایسے حق بھی ہیں جوبیوی
کے خاوند پر نہیں ۔
اورابن العربی کا کہنا ہے :
یہ اس کی نص ہے کہ مرد کوعورت پر فضیلت حاصل ہے اورنکاح کے حقوق میں بھی اسے عورت پر فضیلت حاصل ہے ۔
اوران حقوق میں سے کچھ یہ ہیں :
ا اطاعت کا وجوب : –
اللہ تعالی نے مرد کوعورت پرحاکم مقررکیا ہے جواس کا خیال رکھے گا اوراس کی راہنمائی اوراسے حکم کرے گا جس طرح کہ حکمران اپنی رعایا پر
کرتے ہیں ، اس لیے کہ اللہ تعالی نے مرد کوکچھ جسمانی اورعقلی خصائص سے نوازا ہے ، اوراس پر کچھ مالی امور بھی واجب کیے ہیں ۔
اللہ تعالی کافرمان ہے :
ل رِجَالُ قَ وَامُونَ عَلََ ال نسَاءِ بِمَا فَ ضَلَ ا لَلُّ بَعْضَهُمْ عَ لََٰ بَعْ ض وَبِمَا أَنفَ قُوا مِنْ أَمْوَالِهِ مْ فَال صَالِحَاتُ
قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ ل لْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ ا للّ وَال لَتِِ تَخَ افُونَ نُشُوزَهُ نَ فَعِظُ وهُ نَ وَاهْجُرُوهُ نَ فِِ ال مَضَاجِعِ
وَاضْرِبُوهُ نَ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَ تَبْغُوا عَلَيْهِ نَ سَبِيلًۗ إ نَ ا للّ كَانَ عَل يًا كَبِيرًا ) 34 مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس وجہ سے کہ اللہ تعالی نے ایک کودوسر دی ہے اوراس وجہ سے کہ
ي لت
فض
ے پر مردوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں
النساء ) 34 ( ۔
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
حافظ ابن کثیررحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
اللہ تعالی عنہما سے بیان کیا ہے کہ مرد عورتوں پر حاکم ہیں یعنی
علی بن ابی طلحہ نے ابن عباس رض وہ ان پر حاکم اورامیر ہیں ، یعنی ان کی اللہ تعالی
ن اوراس کے مال کی محافظ ہوگی ۔ کے حکم کے مطابق اطاعت کی جائے گی ، اوراس کی اطاعت اس کے اہل وعیال کے لیے ا
مقاتل ، سدی ، اورضحاک رحمہم اللہ تعالی نے بھی ایسے ہی کہا ہے ۔ دیکھیں تفسیر ابن کثیر ) 1 / 249 ( ۔
ب خاوند کے لیے استمتاع ممکن بنانا : –
خاوند کا بیوی پر حق ہے کہ وہ بیوی سے نفع حاصل کرے ، جب عورت شادی کرلے اوروہ جماع کی اہل بھی ہو توعورت پر واجب ہے کہ وہ اپنے
آپ کوعقد نکاح کی بنا پر خاوند کے طلب کرنے پر خاوند کے سپرد کردے ۔
وہ اس طرح کہ اسے مہر ادا کرے اورعورت اگرمطالبہ کرے تواسے حسا عادت ایک یا دو دن کی مہلت دے کہ وہ رخصتی کےلیے اپنے آپ
کوتیار کرلے کیونکہ یہ اس کی ضرورت ہے اوریہ بہت ہی آسان سی بات ہے جو کہ عادتا معروف بھی ہے ۔
ہے
اورجب بیوی جماع کرنے میں خاوند کی بات تسلیم نہ کرے تویہ ممنوع ہے اوروہ کبیرہ کی مرتکب ہوئ ، لیکن
اگر کوئ شرعی عذر ہوتو ایسا
کرسکتی ہے مثلا حیض ، یا فرضی روزہ ، اور بیماری وغیرہ ہو ۔
اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ابوھریرہ رض
ي کی حالت
گ
ض
) جب مرد اپنی بیوی کواپنے بستر پر بلائے اوربیوی انکار کردے توخاوند اس پر رات نارا میں بسر کرے توصبح ہونے تک فرشتے اس
نمبر )
ث
پر لعنت کرتے رہتے ہیں ( صحیح بخاری حدي 3065 ( صحیح مسلم حدیث نمبر ) 1436 ( ۔
ج خاوند جسے ناپسند کرتا ہواسے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینا : –
خاوند کا بیوی پر یہ بھی حق ہے کہ وہ اس کے گھر میں اسے داخل نہ ہونے دے جسے اس کا خاوند ناپسند کرتا ہے ۔
اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ابوھریرہ رض
) کسی بھی عورت کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ خاوند کی موجودگی میں ) نفلی ( روزہ رکھے لیکن اس کی اجازت سے رکھ سکتی ہے ، اورکسی کوبھی اس
کے گھرمیں داخل ہونے کی اجازت نہ لیکن اس کی اجازت ہو توپھر داخل کرے ( صحیح بخاری حدیث نمبر ) 8994 ( صحیح مسلم حدیث نمبر )
1026 ( ۔
سلیمان بن عمرو بن احوص بیان کرتے ہیں کہ مجھے میرے والد رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی کہ وہ حجۃ الوداع میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کے ساتھ حاضر ہوئے تھے تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کی حمد وثنا بیان کی اوروعظ ونصیحت کرنے کے بعد فرمایا :
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
،
ي
) عورتوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو اورمیری نصیحت قبول کرو ، وہ تو تمہارے پاس قیدی اوراسیر ہ تم ان سے ي
کسی چ لیکن
ي
کے مالک ن
اگروہ کوئ بستروں سے الگ کردو ، اورانہیں مار کی سزا
ي
فحش کام اورنافرمانی وغیرہ کریں توتم ان دولیکن شدید اورسخت نہ مارو ، اگر تووہ تمہاری
راہ تلاش نہ کرو ، تمہارے تمہاری عورتوں پر حق ہیں اورتمہاری عورتوں
اطاعت کرلیں توتم ان پر کوئ کے بھی تم پر حق ہیں ، جسے تم ناپسند کرتے
ہووہ تمہارے گھر میں داخل نہ ہو ، اورنہ ہی اسے اجازت دے جسے تم ناپسند کرتے ہو ، خبردار تم پر ان کے بھی
ي
حق ہ کہ ان کے ساتھ اچھا
برتاؤ کرو اورانہیں کھانا پینا اوررہائش بھی اچھے طریقے سے دو ( سنن ترمذی حدیث نمبر ) 1163 ( سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ) 1851 ( امام
ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن صحیح قرار دیا ہے ۔
اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جابر رض
اللہ تعالی کی امان سے حاصل کیا
ي
) تم عورتوں کے بارہ میں اللہ تعالی سے ڈرو ، بلاشبہ تم نے ان ہے ، اوران کی شرمگاہوں کواللہ تعالی کے کلمہ سے
حلال کیا ہے ، ان پر تمہارا حق یہ ہے کہ جسے تم ناپسند کرتےہووہ تمہارے گھر میں داخل نہ ہو، اگر وہ ایسا کریں توتم مار کی سزا
ي
ان دو جوزخمی نہ
اچھے اور احسن انداز سے نا
ي
کرے اورشدید تکلیف دہ نہ ہو، اوران کا تم پر یہ حق ہے کہ تم ان ن و نفقہ اوررہائش دو ( صحیح مسلم حدیث نمبر )
1218 ( ۔
د خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنا : –
خاوند کا بیوی پر یہ حق ہے کہ وہ گھر سے خاوند کی اجازت کے بغیر نہ نکلے ۔
شافعیہ اورحنابلہ کا کہنا ہے کہ : عورت کے لیے اپنے بیمار والد کی عیادت کے لیے بھی خاوند کی اجازت کے بغیر نہیں جاسکتی ، اورخاوند کواس سے
منع کرنے کا بھی حق ہے ۔۔۔ اس لیے کہ خاوند کی اطاعت واجب ہے توواجب کوترک کرکے غیرواجب کام کرنا جائز
ي
ن ۔
ھ تادیب : خاوند کوچاہیے کہ وہ بیوی کی نافرمانی کے وقت اسے اچھے اوراحسن انداز میں ادب سکھائے نہ کہ کسی -
برائ کے ساتھ ، اس لیے کہ
اللہ تعالی نے عورتوں کواطاعت نہ کرنے کی صورت میں علیحد گ اورہلکی سی مارکی سزا دے کرادب سکھانے کا حکم دیا ہے ۔
ہیں :
علماء احناف نے چارمواقع پر عورت کومار کے ساتھ تادیب جائز قرار دی ہے جو مندرجہ ذي
1 جب خاوند چاہے کہ بیوی بناؤ سنگار کرے اوربیوی اسے ترک کردے -
2 جب بیوی طہر کی حالت میں ہواورخاوند اسے مباشرت کے لیے بلائے توبیوی انکار کردے ۔ -
3 نماز نہ پڑھے ۔ -
4 خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلے ۔ -
تادیب کے جواز پر دلائل :
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اورجن عورتوں کی نافرمانی نصیحت کرو ، اورانہیں الگ بستر
ي
اوربددماغی کا تمہیں ڈر اورخدشہ ہوان وں پر چھوڑ دو ، اورانہیں مار کی سزا دو النساء )
34 ( ۔
اورایک دوسرے مقام پر اللہ تعالی کا فرمان کچھ اس طرح ہے :
اے ایمان والو ! اپنے آپ اوراپنےاہل وعیال کواس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن لوگ اورپتھر ہیں التحریم ) 6 ( ۔
حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
قتادہ رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں : آپ انہیں اللہ تعالی کی اطاعت کا حکم دیں ، اوراللہ تعالی کی معصیت ونافرمانی کرنے سے روکیں ، اوران پر اللہ تعالی
کے احکام نافذ کریں ، انہیں ان کا حکم دیں ، اور اس پر عمل کرنے کے لیے ان کا تعاون کریں ، اورجب انہیں اللہ تعالی کی کوئی معصیت ونافرمانی
کرتے ہوئے دیکھیں توانہیں اس سے روکیں اوراس پر انہیں ڈانٹیں
ضحاک اورمقاتل رحمہم اللہ تعالی نے بھی اسی طرح کہا ہے :
مسلمان کا حق ہے کہ وہ اپنے قریبی رشتہ داروں ، گھروالوں اوراپنے غلاموں اورلونڈیوں کواللہ تعالی کے فرائض کی تعلیم دے اورجس سے اللہ
تعالی منع کیا ہے وہ انہیں سکھائے ۔
دیکھیں تفسیر ابن کثیر ) 4 / 392 ( ۔
و بیوی کا اپنے خاوند کی خدمت کرنا : –
جن میں سے کچھ کا ذکر تو اوپربیان ہوچکاہے
ي
اس پر بہت سے دلائل ہ ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے:
بیوی پر اپنے خاوند کی اچھے اوراحسن انداز میں ایک دوسرے کی مثل خدمت کرنا واجب ہے ، اوریہ خدمت مختلف حالات کے مطابق ہوتی ہے ،
توایک د ی تی عورت کی خدمت شہرمیں بسنے والی عورت کی طرح نہیں ، اوراسی طرح ایک طاقتور عورت کی خدمت کمزوراورناتواں عورت کی
طرح نہیں ہوسکتی ۔
دیکھیں الفتاوی الکبری ) 4 / 561 ( ۔
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
ز عورت کا اپنا آپ خاوند کے سپرد کرنا : -
جب عقدنکاح مکمل اورصحیح شروط کے ساتھ پورا اورصحیح ہو توعورت پر واجب ہے کہ وہ اپنے آپ کوخاوند کے سپرد کردے اوراسے استمتاع
ونفع اٹھانے دے ، اس لیے کہ عقد نکاح کی وجہ سے عوض خاوند کے سپرد ہونا چاہیے ، جو کہ استمتاع اورنفع کی صورت میں ہے ، اوراسی طرح
عورت بھی عوض کی مستحق ہے جو کہ مہر کی صورت میں دیا جاتا ہے ۔
ح بیوی کی اپنے خاوند سے حسن معاشرت : –
اس کی دلیل اللہ تعالی کا فرمان ہے :
کے ساتھ البقرۃ )
اورعورتوں کے بھی ویسے ہی حق ہیں جیسے ان مردوں کے ہیں اچھائ 228 ( ۔
امام قرطبی رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :
اللہ تعالی عنہما سے ہی روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا : یعنی ان عورتوں کے لیے حسن صحبت
ابن عباس رض ، اوراچھے اوراحسن انداز میں
معاشرت بھی ان کے خاوندوں پراسی طرح ہے جس طرح ان پر اللہ تعالی نے خاوندوں کی اطاعت واجب کی ہے ۔
اوریہ بھی کہا گ ہے :
تکلیف اورضرر نہ دیں جس طرح ان عورتوں پر خاوند
ي
ان عورتوں کے لیے یہ بھی ہے کہ ان کے خاوند ان وں کے لیے ہے ۔ یہ امام طبری کا
قول ہے ۔
:
ي
اورابن زید رحمہ اللہ تعالی عنہ کہتے ہ
09-10- خطبات عبدالمومن سلفی 2020 https://kutbatmomin.blogspot.com/
تم ان عورتوں کے بارہ میں اللہ تعالی کا تقوی اختیار کرو اوراس سے ڈرو ، جس طرح کہ ان عورتوں پربھی ہے کہ وہ بھی تمہارے بارہ میں اللہ تعالی
کا تقوی اختیار کر ي اورڈر ي ۔
اورمعنی قریب قریب سب ایک ہی ہے ، اورمندرجہ بالا آیت سب حقوق زوجیت کوعام ہے ۔
دیکھیں تفسیر القرطبی ) 3 / 123 - 124 ( ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں